اللہ کی محبت میں انسان کی خوشی
ایک شخص جنگل بیابان میں ہو اور اس کی سواری، جس پر اس کا سامانِ زیست ہو گم ہوجائے، تلاشِ بسیار کے باوجود نہ ملے اور اسے موت کایقین ہوجائے، اس عالم میں اچانک اس کی سواری اس کے سامنے آکھڑی ہو تو وہ مارے خوشی کے ایک غیردرست جملہ ادا کرے یعنی وہ کہے :أللھم أنت عبدی وأنا ربک .یعنی یا اللہ تومیرابندہ اور میں تیرا رب ہوں، فرمایا: جس قدر وہ خوش ہوتا ہے اس سے کہیں زیادہ خوش اللہ تعالیٰ اس وقت ہوتا ہے جب کوئی بندہ توبہ کرتاہے۔
توبہ کے حوالے سے ایک اور مقام پر اللہ تعالیٰ کا ارشادہے:
[يٰٓاَيُّہَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا تُوْبُوْٓا اِلَى اللہِ تَوْبَۃً نَّصُوْحًا۰ۭ ] (التحریم:۸)
یعنی:اے ایمان والو!تم اللہ کے سامنے سچی خالص توبہ کرو۔
خالص توبہ کیاہے؟
توبہ کے حوالے سے ایک اور مقام پر اللہ تعالیٰ کا ارشادہے:
[يٰٓاَيُّہَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا تُوْبُوْٓا اِلَى اللہِ تَوْبَۃً نَّصُوْحًا۰ۭ ] (التحریم:۸)
یعنی:اے ایمان والو!تم اللہ کے سامنے سچی خالص توبہ کرو۔
خالص توبہ کیاہے؟
خالص توبہ یہ ہے کہ 1جس گناہ سے وہ توبہ کررہا ہے، وہ ترک کردے 2اس پر اللہ کی بارگاہ میں ندامت کااظہارکرے3آئندہ اسے نہ کرنے کا عزم رکھے4اگرا س کاتعلق حقوق العباد سے ہے تو جس کا حق غصب کیا ہے اس کا ازالہ کرے۔ جس کے ساتھ زیادتی کی ہے اس سے معافی مانگے
بیشک اللہ ہر توبہ قبول کرنے والا ہے
بیشک اللہ ہر توبہ قبول کرنے والا ہے
Tags:
Islamic Events