*طاق راتیں (شبِ قدر) میں ہم زیادہ نیکیاں کیسے کما سکتے ہیں*
*شبِ قدر* رمضان کی *21، 23، 25، 27، 29* میں سے ایک رات *کنفرم* ہوتی ہے
*سورۃ القدر*
*ہم نے اس (قرآن) کو شبِ قدر میں نازل کیا ہے اور تم کیا جانو کہ شبِ قدر کیا ہے؟ شبِ قدر ہزار مہینوں سے زیادہ بہتر ہے- فرشتے اور روح الامین اس میں اپنے رب کے اذن سے ہر حکم لے کر اترتے ہیں- وہ رات سراسر سلامتی ہے طلوع فجر تک*
اس سورۃ سے شبِ قدر کی اہمیت کا اندازہ ہوتا ہے کہ یہ رات کتنی برکتوں والی ہے،
*شبِ قدر ہے کیا*
1- اس رات کی عبادت کا ثواب *83 سال 4* مہینوں سے بھی زیادہ ہے ہماری زندگی شاید اتنی نہ ہو
2- اگر ہم 5 راتیں جاگ لیں تو 83 سال 4 مہینے سے زیادہ عبادت کا ثواب حاصل کر سکتے ہیں
3- شبِ قدر ان پانچ طاق راتوں میں سے ایک رات کنفرم ہے *21، 23، 25، 27، 29*، ہم خوش قسمت ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے ہم کو پورے سال میں صرف 5 راتیں جاگنے کا حکم دیا ہے، اور ہم کو کنفرم بتا بھی دیا ہے ان 5 راتوں میں ایک رات شبِ قدر ہے
*شبِ قدر میں عبادت گزشتہ گناہوں کی مغفرت کا باعث ہے*
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا *جس نے لیلتہ القدر میں ایمان کے ساتھ ثواب کی نیت سے قیام کیا* اس کے گزشتہ گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں
بخاری، مسلم
*شبِ قدر کا ثواب*
شبِ قدر کی رات *ہر عمل کا ثواب 83 سال 4 مہینے* سے بھی زیادہ ہے
1- اگر آپ ان *5 طاق راتوں میں دو نفل پڑھتے ہیں* تو وہ دو نفل پڑھنا ایسا ہے *جیسے آپ نے 83 سال 4 مہینے دو نفل مسلسل پڑھے ہیں*
2- اگر آپ *ایک سپارہ ان 5 طاق راتوں میں پڑھتے ہیں*، تو اس کا ثواب ایسے ہے *جیسے آپ نے 83 سال 4 مہینے مسلسل ایک سپارہ پڑھا ہے*
3- اگر ان *5 راتوں میں آپ 500 روپے صدقہ کرتے ہیں*، تو ایسا ہے جیسے *آپ نے 83 سال 4 مہینے مسلسل صدقہ کیا ہے*
4- اگر ان *5 راتوں میں اللہ کا ذکر کرتے ہیں دعائیں مانگتے ہیں*، تو ایسا ہے جیسے آپ نے *مسلسل 83 سال 4 مہینے اللہ تعالیٰ کا ذکر کیا ہے*
5- اگر ان *5 راتوں میں آپ نے کسی کو نیکی کا حکم دیا برائی سے منع کیا*، تو ایسا ہے آپ نے 83 سال 4 مہینے مسلسل یہ کام کیا
6- اگر آپ نے ان *5 طاق راتوں میں عمرہ یا نفل طواف کیا*، تو ایسا ہے جیسے آپ نے *83 سال 4 مہینے مسلسل عمرہ یا نفل طواف کیا ہے*
7- اگر آپ نے ان *5 طاق راتوں میں تراویح پڑھی*، تو ایسا ہے جیسے *آپ نے 83 سال 4 مہینے مسلسل تراویح پڑھی ہے*
8- اگر آپ نے ان *5 طاق راتوں میں مسجد میں قیام کیا*، تو ایسا ہے جیسے آپ نے *83 سال 4 مہینے مسجد میں قیام کیا*
9- اگر آپ نے *رمضان کے آخری عشرے میں مسجد میں اعتکاف کیا*، تو ایسا ہے جیسے آپ نے *83 سال 4 مہینے مسجد میں اعتکاف کیا*، کیونکہ طاق راتیں آخری عشرے میں آتی ہیں
10- اگر آپ نے ان *5 طاق راتوں میں کسی کی افطاری کروائی یا کسی بھوکے کو کھانا کھلایا*، تو ایسا ہے جیسے آپ نے *83 سال 4 مہینے* کسی کی افطاری کروائی یا کسی کو کھانا کھلایا
11- اگر آپ نے ان *5 طاق راتوں میں کسی بیمار کی عیادت کی*، تو ایسا ہے جیسے آپ نے *83 سال 4 مہینے* کسی بیمار کی عیادت کی
12- اگر آپ نے ان *5 طاق راتوں میں کسی کا جنازہ پڑھا*، تو ایسا ہے جیسے آپ نے *83 سال 4 مہینے* کسی کا جنازہ پڑھا
13- اگر آپ نے ان *5 طاق راتوں میں قرآن و حدیث کا درس دیا* یا لیا تو ایسا ہے جیسے آپ نے *83 سال 4 مہینے* یہ نیکی کا کام کیا
14- اگر آپ نے ان *5 طاق راتوں میں روزہ رکھا*، وہ ایسا ہے جیسے آپ نے *83 سال 4* مہینے مسلسل روزہ رکھا
15- اگر آپ نے ان *5 طاق راتوں میں ایک جوڑا کپڑوں کا صدقہ* کیا تو وہ ایسا ہے جیسے آپ نے *83 سال 4 مہینے* روزانہ ایک جوڑا صدقہ کیا
*ہم 5 طاق راتوں میں کیوں جاگیں*؟
حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ *آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لیلتہ القدر کی فضیلت بتاتے ہوئے فرمایا* " یہ رمضان کے آخری عشرے میں 21 یا 23 یا 25 یا 27 یا 29 کی رات ہے *جو شخص اخلاص کے ساتھ اس کاقیام کرتاہے اس کے سابقہ اور لاحقہ گناہ معاف ہو جاتے ہیں*
اس حدیث کے مطابق *لیلتہ القدر ان 5 راتوں* میں سے ایک رات ہے، اس لیے ہمیں 5 راتوں کو جاگ کر عبادت کرنی چاہیے
آپ آج ہی اپنا *ٹائم ٹیبل* بنائیں کہ آپ نے 5 طاق راتوں میں کون کون سی *نیکیاں* کرنی ہیں
*شبِ قدر کی رات کا آغاز اور اختتام کب ہوتا ہے*؟
مغرب کی اذان ہونے کے ساتھ ہی شبِ قدر کا آغاز ہو جاتا ہے، اور طلوع فجر تک اس کا وقت رہتا ہے، *مغرب سے لے کر طلوع فجر* تک ہم عبادت کر کے اللہ تعالیٰ کو راضی کر سکتے ہیں
*شب قدر سے محروم ہر خیر سے محروم*
حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " تمہارے پاس یہ ایک ( مبارک) مہینہ آیا ہے، *اس میں ایک رات ایسی ہے جو ہزار مہینے سے بہتر ہے، جو اس سے محروم ہو گیا وہ تمام بھلائیوں* سے محروم ہو گیا
ابن ماجہ
*تقدیر کے فیصلے*
1- شبِ قدر میں *تقدیر کے فیصلے لوحِ محفوظ سے* آسمانِ دنیا پر آتے ہیں
2- ہر *انسان کے ساتھ اس رمضان سے اگلے رمضان تک جو جو دنیا میں ہونا ہے*، وہ فیصلے ان 5 راتوں میں سے ایک رات آتے ہیں
3- حضرت *جبرائیل علیہ السلام اللہ کے حکم سے* تمام فیصلے لے کر آتے ہیں
4- ان راتوں میں ہمیں *اللہ تعالیٰ سے بہت دعا کرنی چاہیے کہ تمام فیصلے ہمارے حق میں اچھے ہوں،* اللہ ہم سب کو ہر آزمائش سے بچائے
5- کس نے *دنیا میں آنا ہے، کس نے مرنا ہے، کس نے بیمار ہونا ہے، کس کو صحت ملنی ہے، کس کی شادی ہونی ہے*، یہ سب فیصلے اس رات ہوتے ہیں
6- اس لیے ہمیں *رمضان کے آغاز سے دعائیں شروع کر دینی چاہئیں* کہ ہمارا سال کا بجٹ ہمارے حق میں اچھا آئے
*شبِ قدر کی مسنون دعا*
*اَللّٰهُمَّ اِنَّكَ عَفُوُُّ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّیْ*
*اے ﷲ! بے شک آپ معاف کرنے والے ہیں، معاف کرنے کو پسند کرتے ہیں، پس مجھے معاف کر دیجئے*۔
ترمذی
*یہ دعا ایک بار پڑھنا ایسا ہے، جیسے آپ مسلسل 83 سال 4 مہینے اپنے گناہوں کی معافی کی دعا مسلسل مانگتے رہے*
ہم *خوش قسمت ہیں* کہ ہمیں *اللہ تعالیٰ نے شبِ قدر کی رات عبادت کے لیے دی*، اللہ تعالیٰ ہمیں ان 5 طاق راتوں میں عبادت کرنے کی توفیق عطا فرمائیں آمین
*مجھے دعاؤں میں یاد رکھیے گا*🍁جزاک اللہ خیرا و احسن الجزاء فی الدنیا و الآخرۃ آمین🍁