نہیں دیکھا جہاں بھر میں کوئی مشکل کشاتجھ سا
کہ سب محتاج ہیں تیرے نہیں حاجت رواتجھ سا
زمیں و آسماں تیرے مکان و لا مکاں تیرے
نہیں ہے دوسرا کوئی زمانےمیں خداتجھ سا
عطا کردےمجھےمولٰی تواپنی خاص نعمتیں
میرا مقصود ہے اللہ تیری پاکیزہ جنتیں
توبالا ہے تویکتاہے میرا ایمان ہے اس پر
نہیں ہے باخبر تجھ سانہیں ہے آشنا تجھ سا
میں بندہ ہوں تو مالک ہے توخالق ہے تورازق ہے
تیراثانی نہیں کوئی تو فائق ہے توصادق ہے
قسم ہے تیری قدرت پر قسم ہے تیری عظمت پر
نہیں ہے دوسرا تجھ سا نہیں ہے رہنما تجھ سا
بلندیاں تخیل کی ترقیاں تخیل کی
تجلیاں تخیل کی فراخیاں تخیل کی
میں چاہتا ہوں ہر لمحہ میرے مالک رضاتیری
زمانے بھر میں ڈھونڈا تو نہیں ہے باوفا تجھ سا
نوا ،صدا ،دعا ،دوا ،شفا ،حیا ،سخا توہے
عطا، جزا،بقا، تقٰی، ضیا، وفا، رضا تو ہے
توہی بخشش عطاکردے میں غالب تیرا خادم ہوں
میرا ایمان ہے اس پر نہیں ہے بادشاہ تجھ سا